فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے سسرالی والدین غزہ سے نکلنے میں کامیاب
اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کی اہلیہ کے والدین غزہ سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
حمزہ یوسف کی اہلیہ کا خاندان 7 اکتوبر سے اسرائیل فلسطین جنگ شروع ہونے کی وجہ سے غزہ میں پھنسا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق حمزہ یوسف کی ساس اور سُسر بحفاظت غزہ سے مصر پہنچ گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے غزہ میں اسپتالوں اور ایمبولینسوں پر حملے جاری ہیں جن میں مزید 100 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہزار 300 اور زخمیوں کی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
گزشتہ روز الشفا اسپتال کےمرکزی دروازے پر ایمبولینس پر بمباری میں 13 افراد شہید ہوئے، رفح کراسنگ سے فلسطینی زخمیوں کی مصر منتقلی کے موقع پر بھی ایمبولینسوں پر بمباری کی گئی۔
شمال سے جنوب کی جانب نقل مکانی کرنے والے خواتین اور بچوں کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں 14 افراد شہید ہو گئے۔
غزہ میں اسکول پر حملے میں کم از کم 20 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے
بیت لاحیہ کےقبرستان میں 10 گورکنوں کو بھی بموں کا نشانہ بنا دیا گیا، خان یونس میں گھر پر حملے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شہید ہوئے۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں ایمبولینس پر اسرائیلی حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
غزہ پٹی میں زمینی کارروائیوں کے دوران اب تک 25 اسرائیلی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ڈھائی سو سے زائد زخمی ہیں۔