گلے کی خراش سے نجات کیلئے گھریلو نسخے

نسخہ

لاہور (ویب ڈیسک) گلے کی خراش یا سوزش ابتدائی طور پر بہت تکلیف دیتی ہے اور اس کی وجہ سے ناصرف بولنے میں تکلیف ہوتی ہے لیکن اس بیماری سے آسان اور گھریلو نسخوں کے ذریعے بھی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
نمکین پانی کے غرارے
یہ نسخہ تو برصغیر میں سالوں سے آزمایا جا رہا ہے اور اس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں۔ نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود زہریلے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے، جو سوزش اور خراش کا باعث بنتے ہیں۔
میتھی کے پتے
میتھی کے پتوں کو کسی بھی تیل میں ملا کر گلے کے باہر اور گردن کے ارد گرد مالش کی جائے یا پھر انہیں چائے کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو اس سے بھی خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکیٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے، میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں اُبال کر اس کے غرارے بھی کیے جا سکتے ہیں۔
شہد کا استعمال
کہا جاتا ہے کہ شہد میں ہر بیماری کا علاج ہے، تاہم اب میڈیکل سائنس نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔
امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گلے کی سوزش اور خراش میں مبتلا افراد دن میں 2 سے 3 بار شہد کو چائے میں ملا کر پیئیں یا ایسے ہی شہد کھا لیں تو ان کا گلا جلد ٹھیک ہو سکتا ہے یا پھرایک کپ پانی میں ایک چمچ ادرک اور شہد ملا کر پی لیں۔
لیموں کا رس
اس کے علاوہ آدھا کپ گرم پانی میں نصف لیموں کا رس شامل کر کے اس سے غرارے کریں، اس طرح گلے کو آرام ملے گا۔

سیب کا سرکہ
سیب کے سرکے میں موجود اینٹی مائکروبائیل اجزاء خراب بیکٹیریاز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔اگر ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ملا کر غرارے کیے جائیں تو اس سے گلے کی خراش میں راحت ملتی ہے۔
لہسن
لہسن کی اینٹی بائیوٹیک خصوصیات سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔گلے کی خراش پر قابو پانے کے لیے لہسن کو 15 منٹ تک چبائیں یا اس کے ٹکڑے کو چوستے رہیں، پھر منہ سے باہر پھینک دیں۔اس کے علاوہ تھوڑے سے لہسن کو نیم گرم پانی میں اُبال کر غرارے کرنے سے منہ میں موجود خراب بیکٹیریاز کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
پودینہ
پودینے کو ورم کش مانا جاتا ہے اور یہ گلے کی خراش میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔حسبِ ضرورت پانی میں ایک چمچ پسا ہوا پودینہ، ایک چوتھائی چمچ چینی اور ایک چمچ سرکہ ڈال کر اس سے غرارے کریں، گلے کے درد اور سوجن سے نجات مل جائے گی۔
قہوہ جات
سبز چائے، لیمن ٹی اور چائے میں ہلدی کو شامل کر کے پینے سے گلے کی خراش پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے،
اگر چائے میں شہد کو شامل کر دیا جائے تو گلے کی خراش کے لیے اس کا اثر دگنا بڑھ جاتا ہے۔
لونگ
دو یا تین عدد لونگیں پیس کر پانی میں ملائیں اور اس سے غرارے کریں، یہ گلے کی خراش کو ختم کرتی اور راحت پہنچاتی ہیں۔
ملٹھی
عرقِ ملٹھی کے چند قطرے ایک کپ پانی میں ملا کر غرارے کرنا گلے کے مسائل کے علاوہ کھانسی کا بھی اچھا علاج ہےیا ملٹھی کا قہوہ بنا کر پینے سے بھی آفاقہ آجاتا ہے۔
یہ صرف معلومات پر مبنی ایک تحریر ہے لیکن اگر طبیعت زیادہ خراب ہوتو قریب ہی کسی اچھے ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں اور اس کی تجویز کردہ ادویات کو ترجیح دیں۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے