شام پر باغیوں کا قبضہ، صدربشار الاسدملک سے فرار، روس پناہ لے لی
دمشق (ویب ڈیسک) شامی صدر بشارالاسد کا 24 سالہ اقتداراور مجمومی طورپر ان کے خاندان کا پانچ دہائیوں پر محیط دور اقتدار ختم ہوگیا،باغیوں نے دارالحکومت میں داخل ہو اقتدار پر قبضہ کرلیا اور اسی دوران شامی صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر روس جا پہنچے جہاں انہیں اپنی فیملی سمیت پناہ مل گئی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بشار الاسد کے 8 دسمبر کی صبح دمشق انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے فرار ہونے کی اطلاع ملی تھی اور یہ اطلاع ایک ایسے وقت پر آئی تھی جب باغیوں کے دمشق میں داخلے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
بعدازاں سوشل میڈیا پر افواہیں زیر گردش رہیں کہ بشار الاسد کو لے جانے والے طیارے کو مار گرایا گیا ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی حتیٰ کہ ان کے ماسکو پہنچنے اور سیاسی پناہ ملنے کی خبرآگئی، روسی حکام نے بتایاکہ دمشق چھوڑنے سے پہلے صدر مستعفی ہوگئے تھے اور پرامن اقتدار کی منتقلی کی ہدایت کردی تھی۔
دوسری طرف باغیوں نے دارالحکومت پر قبضے کے بعد سرکاری ٹی وی پر پہلے ہی خطاب میں تمام قیدیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا اور ہدایت کی کہ عوام اور سابق حکومت کے فوجی سرکاری اداروں سے دور رہیں، سرکاری ادارے اس وقت سابق وزیراعظم کی نگرانی میں ہیں۔