یونانی ساحل پرتارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے ایک پاکستانی سمیت پانچ افراد جاں بحق، درجنوں لاپتہ،وزیراعظم نے رپورٹ مانگ لی
ایتھنز، اسلام آباد (ویب ڈیسک)یونان کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک اور کئی لاپتا ہوگئے، مرنے والوں میں ایک پاکستانی بھی شامل تھا تاہم درجنوں پاکستانیوں کو بچا لیاگیا۔وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نےکشتی حادثے میں پاکستانیوں کی اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیل کے مطابق ہفتے کو یونان کےجنوبی جزیرے کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبی، یونانی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ 40 افراد لاپتا ہیں ۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق کشتی میں زیادہ تر پاکستانی تھے ،کشتی کے لاپتا مسافروں کی تلاش کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی جو واقعےکی تحقیقات کر کے 5 روزمیں رپورٹ وزیرداخلہ کو دے گی۔محسن نقوی نے کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ جرم ہے، مافیاکئی گھر اجاڑ چکا، انسانی اسمگلنگ مافیا کے خلاف ایف آئی اے ملک گیر کارروائیاں کرے۔
ادھر وزیر اعظم نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کی وجہ سے کئی افراد کی جانیں جاتی ہیں اور ہر سال کئی گھر اجڑ جاتے ہیں، انسانی سمگلر ایک ایسا ظالم مافیا ہے جو غریب عوام کوجھوٹے اور سنہری خواب دکھا کر ان سے پیسے بٹورتا ہے۔
وزیر اعظم نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو واقعے کی انکوائری رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کی شناخت کی جائے اور ان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ وہ ایسے قبیح فعل کو نہ دھرائیں۔
بعدازاں دفتر خارجہ نے یونان میں کشتی الٹنے کے واقعے میں ایک پاکستانی شہری کی موت اور 47 کے بچنے کی تصدیق کر دی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق یونان کے جزیرہ کریٹ کے جنوب میں گزشتہ روز کشتی الٹنے کے واقعے میں بچائے گئے افراد میں 47 پاکستانی شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق ایک پاکستانی کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، فی الوقت مزید پاکستانی شہریوں کے جاں بحق یا لاپتہ ہونے کی تعداد کی تصدیق نہیں کر سکتے۔