ہلالِ احمر کی لائن آف کنٹرول متاثرین کیلئے مالی مدد

ہلالِ احمر پاکستان نے لائن آف کنٹرول سے متاثرہ 200 گھرانوں میں مالی امداد تقسیم کی ہے، جس کے تحت ہر خاندان کو پندرہ ہزار روپے دیے گئے۔ یہ امداد انسانی ہمدردی کے تحت فراہم کی گئی، جس کا مقصد متاثرہ خاندانوں کو ان کی بنیادی ضروریات پوری کرنے میں معاونت فراہم کرنا ہے۔
صدارتی سیکرٹریٹ مظفرآباد میں منعقدہ ایک باوقار تقریب میں اس مالی امداد کی تقسیم عمل میں آئی، جس میں ہلالِ احمر پاکستان کی چیئرپرسن محترمہ فرزانہ نائیک، سیکرٹری جنرل محمد عبیداللہ خان، ترکیہ ریڈ کریسنٹ کے قائم مقام سربراہ ارکان اوجی، انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کے فرید عبدالقادر، صدارتی مشیر سردار امتیاز احمد خان، چیئرمین آزاد جموں وکشمیر سٹیٹ برانچ سردار شفیق احمد خان، سیکرٹری محترمہ گلزار فاطمہ اور دیگر اہم عہدیداران شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ فرزانہ نائیک نے کہا کہ ہلالِ احمر پاکستان انسانی خدمت کو اولین فریضہ سمجھتا ہے اور لائن آف کنٹرول کے متاثرہ خاندانوں کا دکھ و درد اپنا دکھ اور درد سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی قربانیاں قابل ستائش ہیں اور کشمیر پاکستان کی لائف لائن ہے۔ ترجیحی بنیادوں پر مالی امداد کے علاوہ، ماضی میں کشیدگی کے دنوں میں 140 گھرانوں کو غذائی اجناس کی فراہمی اور آئی سی آرسی کے تعاون سے فرسٹ ایڈ سروسز بھی مہیا کی گئی تھیں۔
محترمہ فرزانہ نائیک نے پاکستان ریڈ کریسنٹ اور ترک ریڈ کریسنٹ کے باہمی اشتراک کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور ترک ریڈ کریسنٹ کی جانب سے تعاون کو سراہا۔ اس موقع پر ارکان اوجی نے کہا کہ ترک ریڈ کریسنٹ آزاد کشمیر بالخصوص ایل او سی پر رہائشی خاندانوں کی معاونت پر فخر محسوس کرتا ہے۔ فیڈریشن کے سربراہ فرید عبدالقادر نے آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے حوصلے کو قابل رشک قرار دیا اور ہر مشکل وقت میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
تقریب کے آخر میں چیئرمین آزاد جموں و کشمیر سٹیٹ برانچ سردار شفیق احمد خان نے نیشنل ہیڈکوارٹرز اور ترکیہ ریڈ کریسنٹ کے جذبہ خیر سگالی پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے اس نوعیت کی معاونت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ہلالِ احمر پاکستان کی اس عملی کوشش سے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کی ضروریات پوری ہوئی ہیں بلکہ ایک مثبت اجتماعی پیغام بھی دیا گیا ہے کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ متحد اور مضبوطی سے کھڑی ہے۔