یونیس ایمری اور اے آئی او یو کا سمر کیمپ، بچوں کے لیے ثقافتی سنگ میل

اسلام آباد میں یونیس ایمری انسٹی ٹیوٹ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے اشتراک سے بچوں کے سمر کیمپ کی اختتامی تقریب اور اسناد کی تقسیم کا باوقار انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر داد تحسین کی فضاء قائم رہی اور دونوں ممالک کے ثقافتی روابط کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
سمر کیمپ کے دوران شرکاء بچوں کو ترکیہ کی منفرد ثقافت سے روشناس کرایا گیا۔ انہیں ترک زبان سکھائی گئی، روایتی خطاطی سے متعارف کرایا گیا، تیراندازی جیسی روایتی سرگرمیوں میں شرکت کا موقع فراہم کیا گیا اور دانش و حکمت سے بھرپور ترک کھیل "منگالا” کھیلنے کی ترغیب دی گئی۔ بچوں نے ان تمام سرگرمیوں میں بھرپور جوش و خروش سے حصہ لیا، جس سے ان کی تعلیمی اور شخصیت سازی میں بھی نمایاں بہتری آئی۔
تقریب میں ترک سفیر ڈاکٹر عرفان نزیراوغلو اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے خصوصی شرکت کی۔ بچوں کے اہل خانہ کی بڑی تعداد بھی اس پرمسرت موقع پر موجود رہی۔ اس دوران بچوں نے ترک گیت پیش کیے اور ملا نصرالدین کے دلچسپ قصے سنائے، جس سے ماحول خوشگوار اور یادگار بن گیا۔
تقریب کا آغاز ڈاکٹر زاہد مجید کے خطاب سے ہوا، جنہوں نے یونیس ایمری انسٹی ٹیوٹ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے درمیان قائم مضبوط تعاون کو سراہتے ہوئے اس سمر کیمپ کو بچوں کی شخصی اور ثقافتی تربیت کیلئے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کیمپ مسلسل تیسرے سال منعقد کیا جا رہا ہے اور ہر سال اس کی پذیرائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یونیس ایمری انسٹی ٹیوٹ پاکستان کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حلیل توکار نے ترک اور پاکستانی عوام کی دوستی کو گہرا قرار دیا اور کہا کہ اس نوعیت کی ثقافتی سرگرمیاں دونوں ممالک کے درمیان محبت اور بھائی چارے کے احساس کو نئی نسل تک منتقل کرنے کا موثر ذریعہ بن گئی ہیں۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے ترکی–پاکستان تعلقات کے فروغ میں ترک سفیر ڈاکٹر نزیراوغلو کی کوششوں کو سراہا اور بچوں کے سمر کیمپ کے تجربات کو سنا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے کو مستقبل میں مزید وسعت دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان ان سرگرمیوں سے استفادہ کر سکیں۔
ترک سفیر ڈاکٹر عرفان نزیراوغلو نے دونوں ممالک کے درمیان قائم مثالی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ترکیہ کی دوستی آنے والی نسلوں تک ہمیشہ اسی مضبوطی سے جاری رہے گی۔
تقریب میں معروف پاکستانی خطاط واصل شاہد نے سفیر نزیراوغلو کو اپنا ایک فن پارہ بطور یادگار پیش کیا۔ آخر میں بچوں میں اسناد اور تحائف تقسیم کیے گئے اور یوں یہ رنگا رنگ تقریب خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔