ہیلتھ سروسز اکیڈمی میں ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن کے ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامز کا آغاز

ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد نے ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن میں ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامز کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے ملکی طبی تعلیم کے شعبے میں نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ یہ اقدام پاکستان میں صحت کی تعلیم کو عالمی معیارات کے مطابق ڈھالنے اور مستقبل کے لیڈرز تیار کرنے کی سمت ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی جانب سے حال ہی میں جاری اعلان کے مطابق، انسٹیٹیوٹ نے ہیلتھ پروفیشنز ایجوکیشن میں اپنے پہلے ایم ایس (MS-HPE) اور پی ایچ ڈی (PhD-HPE) پروگرامز کے لیے فال 2025 کی داخلہ مہم کا کامیاب آغاز کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایم ایس پروگرام کے لیے 47 اور پی ایچ ڈی کے لیے 57 امیدواران نے درخواستیں جمع کروائیں۔ جامع انداز سے ترتیب دیے گئے داخلہ ٹیسٹ اور انٹرویوز کے بعد، ایچ ای سی پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں 10 امیدواروں کو ایم ایس جبکہ 7 امیدواروں کو پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ دیا گیا ہے۔

ان پروگرامز کی خصوصی بات یہ ہے کہ یہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی ممتاز اساتذہ کو تدریسی عمل میں شامل کر رہے ہیں، جو طلبہ کو جدید، تحقیقی اور عملی تعلیمی تجربات فراہم کر سکیں گے۔ ان ڈگری کورسز کا نصاب پاکستان اور خطے کی بدلتی طبی ضروریات کے مطابق تیار کیا گیا ہے تاکہ صحت کے شعبے میں نت نئی مہارتوں اور علمی رہنمائی کو فروغ دیا جا سکے۔

ادارے کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان کی مؤثر قیادت کو اس کامیابی کا محور قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی خصوصی کاوشوں اور وژن کی بدولت نہ صرف تدریسی معیار کو برقرار رکھا گیا بلکہ تعلیمی نظام اور ادارہ جاتی ترقی کے نئے باب بھی کھولے گئے۔

ڈاکٹر شہزاد علی خان نے اس موقع پر کہا کہ "یہ مرحلہ ہیلتھ سروسز اکیڈمی ہی نہیں بلکہ پاکستان بھر میں صحت شعبے کے تعلیمی نظام کے لیے تاریخ ساز لمحہ ہے۔ اِن پروگرامز کے ذریعے ہم تعلیم، تحقیق اور پالیسی سازی میں ایسی قیادت تیار کرنا چاہتے ہیں جو خطے میں صحت کی تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہو۔”

ان ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ پروگرامز کے قیام سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے خطے میں صحت شعبے کی تعلیمی اصلاحات میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی کا کردار مزید اہم اور مضبوط ہو گیا ہے۔ ادارہ اب علمی قیادت اور صحت کی تعلیم میں جدت کے لیے نمایاں مقام حاصل کرنے جا رہا ہے۔

About The Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے