ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچنے کیلئے روزانہ 3 منٹ تک چہل قدمی کرنے کا مشورہ
لاہور (ویب ڈیسک)بڑھتی ہوئی آسائشوں کی وجہ سے بیماریاں بھی معمول بنتی جارہی ہیں اور اب ماہرین کی جانب سے تحقیق میں ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچنے کیلئے روزانہ 3 منٹ تک چہل قدمی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق روزانہ 3 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی سے ہارٹ اٹیک یا فالج سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے، مختصر مگر سخت جسمانی سرگرمیوں سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ ان افراد میں کم ہو جاتا ہے ۔
اس تحقیق میں 81 ہزار سے زائد درمیانی عمر کے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔2013 سے 2015 کے درمیان ان افراد کو 7 دن تک ایکٹیویٹی ٹریکر پہنا کر جسمانی سرگرمیوں کے دورانیے اور صحت کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کی گئی تھیں ۔ان سب افراد کی دل کی صحت کی مانیٹرنگ 8 سال تک کی گئی جس دوران 3.7 فیصد افراد کو ہارٹ اٹیک، فالج، ہارٹ فیلیئر یا امراض قلب کے باعث موت کا سامنا ہوا،خواتین کے مقابلے میں مردوں میں امراض قلب کا خطرہ زیادہ دریافت ہوا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن خواتین نے روزانہ 3 سے 4 منٹ تک تیز چہل قدمی یا سیڑھیاں چڑھنے یا ایسی ہی سخت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنایا، ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 51 فیصد تک گھٹ گیا۔ تحقیق کے مطابق محض ڈیڑھ منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے سے بھی دل کے کسی بھی عارضے کا خطرہ لگ بھگ ایک تہائی حد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے مزید بتایا کہ سخت جسمانی سرگرمیوں سے دل کی شریانوں کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے، خاص طور پر ان خواتین کو فائدہ ہوتا ہے جو ورزش کرنے کی عادی نہیں ہوتیں۔